پریس ریلیز تفصیل

پرنٹ کریں

15 جنوری 2019ء

جناب سپیکر کی پریس ریلیز

 

صوبائی اسمبلی پنجاب

PAP/PRO/SPEAKER/19/04

لاہور۔(پریس ریلیز)15جنوری 2019

 

خواجہ سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈرز جاری کر دیے ہیں۔ چودھری پرویز الٰہی

پروڈکشن آرڈرز کے معاملے میں وزیر اعظم عمران خاں ، وزیر اعلٰی عثمان بزدار، وزیر قانون بشارت علی راجہ اور تمام اراکین اسمبلی سے مشاورت کی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی

پہلے پروڈکشن آرڈرز کا اختیا کے پی کے ، سندھ ،بلوچستان اور وفاق سمیت تمام اسمبلیوں کے پاس تھا جبکہ پنجاب اسمبلی کے پاس نہیں تھا۔ بطور سپیکر، اسمبلی کے استحکام کے لیے جدوجہد کرنا میری ذمہ داری ہے جس کے لیے میں دل و جان سے کوشاں رہوں گا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کی میڈیا سے گفتگو

 

سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے نیب کی تحویل میں رکن پنجاب اسمبلی خواجہ سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈرز جاری کر دیے ہیں اسمبلی اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے خواجہ سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈرز جاری کر دیے ہیں۔ خواجہ سلمان آج بھی اسمبلی میں آسکتے ہیں اور کل بھی آسکتے ہیں۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ یہ ایک تاریخی کام ہے۔ اس سے پہلے پروڈکشن آرڈرز کا اختیا کے پی کے ، سندھ ،بلوچستان اور وفاق سمیت تمام اسمبلیوں کے پاس تھا جبکہ پنجاب اسمبلی کے پاس نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر زکے معاملے میں وزیر اعظم عمران خاں ، وزیر اعلٰی عثمان بزدار، وزیر قانون بشارت علی راجہ اور تمام اراکین اسمبلی سے مشاورت کی گئی۔سپیکر نے کہا کہ اپوزیشن اس ایوان کا حصہ ہے ان کی رائے کی قدر کرتا ہوں۔ پروڈکشن آرڈر کا کریڈٹ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو جاتا ہے۔ پروڈکشن آرڈر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ بطور سپیکر، اسمبلی کے استحکام کے لیے جدوجہد کرنا میری ذمہ داری ہے جس کے لیے میں دل و جان سے کوشاں رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بنیاد رکھ دی ہے بنیاد مضبوط ہو گی تو بلڈنگ بھی مضبوط ہو جائے گی۔ بعد ازاں سپیکر چودھری پرویز الٰہی کے آرڈرز پر نیب حکام رکن پنجاب اسمبلی خواجہ سلمان رفیق کو پنجاب اسمبلی لائے اور انہوں نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

)عبد القہار راشد(

افسر تعلقات عامہ

فون نمبر: 042-99200310 فیکس نمبر:042-99204750

0300-4284607

 

 

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات

CPA Regional Conference 2025